اروی کے پتوں کی کلیجی بنانے کی ترکیب

 اروی کے پتوں کو مختلف طریقوں سے پکائیا جاتا ہے آج ہم آپ کو اروی کے پتوں کی کلیجی بنانے سکھائیں گے جو آپ کو کھانے میں بلکل کلیجی کا ذائقہ اور شکل میں بھی اسی طرح نظر آئے گی کوئی فرق نہیں کر سکے گا یہ اروی کے پتے ہیں یا کلیجی کا سالن ہے۔ اس ڈش کو بنانے میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے مجھے بہت بار تجربات کرنے پڑے تب جا کر اس کے اصل ذائقہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو سگا۔ اس کو بنانے آسان ہے مگر ٹائم تھوڑا زیادہ درکار ہوتا ہے۔

اروی کے پتوں کی کلیجی بنانے کی ترکیب، اروی کے پتے پکائیں
اروی کے پتوں کی کلیجی بنانے کی ترکیب


اجزاء پتوں کیلئے۔

اروی کے پتے تین عدد ایک سائز کے

آئل آدھا کلو فرائی اور پکانے کے لیے

بیسن ایک پاؤ

میدہ آدھا پاؤ

اچار مصالحہ ایک کھانے کا چمچ

سونف پیسی ہوئی آدھا چائے کا چمچ

کالی مرچ ایک چائے کا چمچ

نمک ایک کھانے کا چمچ

چکن کیوب دو عدد

پتوں کو بنانے کی ترکیب۔

سب سے پہلے پتے دھو کر صاف کر کے خشک کر لیں اور بیسن میں تمام مصالحہ جات مکس کر لیں اور پانی ڈال کر درمیانا سا مصالحہ تیار کر لیں جو اروی کے پتے کے اوپر آرام سے لگ سکے۔ پہلے ایک پتے کے اوپر تیار کردہ مصالحے کی لیپ کریں اور اس کے اوپر دوسرا پتہ رکھ کر اس کے اوپر بھی لیپ کریں اسی طرح پھر تیسرے پتہ رکھ دیں اور آدھے گھنٹے کے لیے تھوڑے دباؤ کے نتیجے رکھیں، پھر ایک برتن میں پانی ڈالیں اور اس کے اوپر جالی رکھ کر آگ پر پکنے کے لیے رکھیں پتے پانی کی بھاپ سے پکانے ہیں اس کے لیے آپ کو ایک گھنٹہ بھاپ پر رکھنا ہو گا، جب پک جائے ٹھنڈا ہونے سے پہلے پہلے چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ لیں۔ اور اس کے بعد ان پتوں کو آئل میں فرائی کر لیں۔


گریوی کے اجزاء 

ٹماٹر ایک پاؤ

پیاز دو عدد

ہری مرچ گوٹی ہوئی ایک چمچ

ادرک اور لہسن دو چمچ

لال مرچ حسب ذائقہ

نمک حسب ضرورت

ہلدی ایک چائے کا چمچ

گرم مصالحہ ایک چمچ

لونگ کا پاؤڈر ایک چائے کا چمچ

کالی الائچی پاؤڈر ایک چائے کا چمچ

گریوی کی ترکیب

سب سے پہلے پیاز کو اچھے سے براؤن کر لیں تمام مصالحے اور دو گلاس پانی ڈال کر ڈھکن بند کر دیں اور پندرہ منٹ کے لیے پکنے دیں، جب مصالحہ تیار ہو جائے تو اروی کے فرائی کیے ہوئے پتے اس میں ڈال کر دم لگا دیں آدھے گھنٹے کے لیے بلکل جیسے چاول کو لگاتے ہیں۔

مزید پڑھیں - چکن ٹماٹر پلاؤ کیسے بناتے ہیں۔

کلیجی اروی پتے تیار ہیں روٹ اور نان کے ساتھ کھائیں اور اپنی رائے سے ضرور آگاہ کیجئے کہ یہ ریسپی آپ کو کیسی لگی۔






Next Post Previous Post
No Comment
Add Comment
comment url